پوٹھوہار نامہ

پوٹھوہاری ادب نے فروغ واسطے کوشاں پوٹھوہار نامہ

کہندا سائیں شاعرسائیں احمد علی ایرانی مرتب افضل پرویز


پنجابی زبان کا ایک وسیع اور انمول سرمایہ وقت کی گرد میں دب چکا ہے۔ اس خزانے کو سنبھالنے اور نکھارنے کے لیے ابھی تک کوئی مؤثر، منظم اور سنجیدہ قدم نہیں اٹھایا گیا۔ یہی وہ محرومی ہے جس کے باعث ہم ایک ایک کر کے ان قیمتی اثاثوں سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔ وہ سرمایہ جو کبھی ہمارے ہر گاؤں، قصبے اور شہر کی پہچان تھا، وقت کے تھپیڑوں اور بے توجہی کی آندھیوں نے اُسے مٹی میں دفن کر دیا ہے۔

"کہندا سائیں" اس گمشدہ دولت کو محفوظ کرنے کی ایک کامیاب اور دل سے کی گئی کوشش ہے۔ اس کارِ خیر کا سہرا پنجابی زبان کے مخلص خادم، ممتاز شاعر اور ادیب، پوٹھوہار کے نمائندہ تخلیق کار افضل پرویز کے سر جاتا ہے۔

یہ کتاب احمد علی سائیں پشاوری کے کلام پر مبنی ہے، جو ہماری بزرگ نسل کے اُن آخری نمائندوں میں سے تھے جن کا کلام ابھی تک تحقیق، تدوین اور اشاعت کی جانب متوجہ نہیں کیا گیا تھا۔ پاکستان پنجابی ادبی بورڈ کی خواہش، اور سائیں پشاوری کے عقیدت مندوں، شاگردوں، گائیکوں اور دیگر متعلقہ افراد کے تعاون سے افضل پرویز صاحب نے نہایت محنت، محبت اور تحقیق کے ساتھ اُن کے کلام کو سماعت میں لایا، قلمبند کیا، مرتب کیا اور اُسے کتابی صورت عطا کی۔

اس کتاب کی ایک اور اہم خوبی یہ ہے کہ اس میں سائیں پشاوری کے شاگردوں کی فہرست بھی شامل کی گئی ہے، جو تحقیق کے بعد بڑی محنت سے مرتب کی گئی۔ ان شاگردوں کے مختصر حالاتِ زندگی بھی درج ہیں، جو "سائیں اسکول" کے شعرا کو سمجھنے اور جاننے میں مدد دیں گے۔ اس طرح یہ کتاب صرف ایک شعری مجموعہ ہی نہیں بلکہ پوٹھوہار کی صوفی شعری روایت پر ایک جامع دستاویز کی حیثیت بھی رکھتی ہے۔

پنجابی زبان کے گمشدہ اور خالص ادبی موتیوں کو محفوظ کرنے کی یہ پہلی شعوری اور مربوط کوشش ہے، جو آنے والے دنوں میں نئی تحقیق و تدوین کی راہیں ہموار کرے گی۔

16 اگست 1978

پاکستان پنجابی ادبی بورڈ، لاہور 

شئیر کریں:

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علمی وفکری اختلاف آپ کا حق ہے۔ بلاگ پر تمام خدمات بلا اجرت فی سبیل اللہ ہیں بس آپ سے اتنی گزارش ہے کہ بلاگ کو زیادہ سے زیادہ شئیر ،کمنٹس اور لائیک کریں ۔آپ اپنی پسندیدہ کتاب کی فرمائش کر سکتے ہیں۔اگر کسی کتاب کو ڈون لوڈ کرنے میں پریشانی ہو تو آپ کمنٹس میں لکھ دیجئے ان شاء اللہ اسکا لنک درست کر دیا جائے گا

آپکا شکریا

مشہور اشاعتیں

دوستی کریں۔