پوٹھوہار نامہ

پوٹھوہاری ادب نے فروغ واسطے کوشاں پوٹھوہار نامہ

تعارف پوٹھوہاری شاعر جاوید اختر شمشاد

 مصنف کا مختصر سوانحی خاکہ

جاوید اختر شمشاد صاحب، گوجرخان کے نواحی علاقے میں پاکستان بننے کے سات سال بعد، 14 اگست 1954ء کو پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم اپنے گاؤں کے سرکاری ہائی اسکول، جنڈ نجار سے حاصل کی۔ اس کے بعد اپنے والد محترم کے ہمراہ راولپنڈی چلے گئے اور وہاں دریاآباد (لال کرتی) کے ٹیکنیکل ہائی اسکول میں داخلہ لیا۔ 1971ء میں میٹرک کے امتحان میں اول درجہ حاصل کیا، اور بعد ازاں خیر پولی ٹیکنیک کالج میں سول ٹیکنالوجی کے تین سالہ کورس میں داخل ہو گئے۔ کورس تو مکمل کیا لیکن بدقسمتی سے آخری امتحان میں شرکت نہ کر سکے، جس کی وجہ سے سند حاصل نہ کر سکے۔

کاروباری ضروریات کے باعث جاوید شمشاد صاحب 1974ء میں ابو ظہبی چلے گئے، اور آج تک وہیں ملازمت کر رہے ہیں۔ شاعری سے انہیں بچپن ہی سے دلی لگاؤ اور شوق رہا۔ پانچویں جماعت میں ہی انہیں سائیں پشوری کے کئی چار مصرعے اور دوہے زبانی یاد تھے۔ آج بھی انہیں سائیں مرحوم سے وہی عقیدت اور محبت ہے۔ سائیں احمد علی کے علاوہ، مولوی عبدالرحمن عبدل سے بھی بے پناہ روحانی تعلق رہا۔ جب خود شاعری کے میدان میں قدم رکھا تو میاں محمد بخشؒ کی شہرۂ آفاق مثنوی سیف الملوک کو اپنی توجہ کا مرکز بنایا۔ سیف الملوک نے ان کی روحانی بصیرت کو بیدار کیا، پھر مولانا روم کی مثنوی، دیوانِ حافظ اور کلیاتِ اقبال کا مطالعہ بھی شروع کیا۔

ایک ایسا وقت بھی آیا جب انہوں نے شعر و ادب سے کنارہ کشی اختیار کر لی تھی، لیکن جب ان کی ملاقات علامہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری سے ہوئی تو ان کے اندر دبی ہوئی چنگاری ایک شعلہ بن کر بھڑک اٹھی۔ ان کے قلم کا رخ مدینہ منورہ کی طرف ہو گیا اور نعت گوئی ان کا مستقل وظیفہ بن گئی۔

کتاب پھلواری میں جاوید شمشاد صاحب کی نعتیہ شاعری شامل ہے، جس میں ان کے روحانی جذبات اور وارفتگی کا اظہار حد درجہ نمایاں ہے۔ نعت کے علاوہ کتاب میں مناقب، تصوف، اخلاقیات، اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے تاثرات بھی شامل ہیں۔ پھلواری واقعی ایک رنگا رنگ پھولوں کا گلدستہ ہے، جسے ادارہ "دارالادب خاور منزل، گوجرخان" کے تعاون سے شائع کیا جا رہا ہے۔

میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مصنف کے ادبی ذوق کو مزید نکھار عطا فرمائے، ان کی سوچ میں گہرائی اور قلم میں حق گوئی کی جرات پیدا فرمائے۔ آمین۔

دعا گو
محراب خاور
گوجرخان
اگست 18، 2000

شئیر کریں:

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علمی وفکری اختلاف آپ کا حق ہے۔ بلاگ پر تمام خدمات بلا اجرت فی سبیل اللہ ہیں بس آپ سے اتنی گزارش ہے کہ بلاگ کو زیادہ سے زیادہ شئیر ،کمنٹس اور لائیک کریں ۔آپ اپنی پسندیدہ کتاب کی فرمائش کر سکتے ہیں۔اگر کسی کتاب کو ڈون لوڈ کرنے میں پریشانی ہو تو آپ کمنٹس میں لکھ دیجئے ان شاء اللہ اسکا لنک درست کر دیا جائے گا

nothing

آپکا شکریا

مشہور اشاعتیں

دوستی کریں۔